حافظ ابن کثیر نے اپنی تاریخ میں مقتل حسین (ع) کے متعلق احادیث کو لکھا ہے.ابن کثیر اس طرح سُُرخی دیتا ہے
امام حسین (ع) کے قتل کے متعلق اخبار
ابن کثیر لکھتا ہے کہ حدیث میں امام حسین (ع) کے قتل کے متعلق بیان ہوا ہے
ابن کثیر پہلی روایت بارش کے فرشتے والی لے کر آیا ہے جو کہ انس بن مالک سے مروی ہے ،اس روایت کے مطابق ام سلمہ (رہ) نے خاک کربلا کو لے اپنے کپڑے کے پلو سے باندھ لیا
نوٹ : واضح رہے کہ بارش کے فرشتے والی روایت سند کے لحاظ سے حسن کے درجہ کی ہے
اس کے بعد ایک روایت ابن کثیر نقل کرتا ہے کہ
حضرت ام سلمہ (رہ) بیان کرتی ہیں کہ رسول (ص) ایک روز پہلو کے بل لیٹے تھے،آپ (ص) بیدار ہوئے ،تو آپ (ص) حیران تھے،پھر لیٹے تو سو گئے ،پھر بیدار ہوئے تو پہلی بار کے مقابلہ میں کم حیران تھے ،پھر لیٹے اور بیدار ہوئے تو آپ (ص) کے ہاتھ میں سرخ مٹی تھی ،جسے آپ (ص) الٹ پلٹ رہے تھے،میں نے پوچھا یارسول اللہ (ص) یہ مٹی کیسی ہے? فرمایا جبرئیل نے مجھے بتایا ہے کہ یہ سر زمین عراق میں حسین (ع) کے قتل ہونے کی جگہ ہے ،میں نے کہا اے جبرئیل ! مجھے اس زمین کی مٹی دکھائیے جہاں حسین (ع) قتل ہونگے پس یہ اس زمین کی مٹی ہے
اس کے بعد ابن کثیر نے ام الفضل بنت حارث والی روایت نقل کی ہے جس میں رسول اللہ (ص) نے شہادت حسین (ع) کی خبر پر گریہ فرمایا
نوٹ: ہم مندرجہ بالا سطور میں ام الفضل اور بارش کے فرشتے والی روایت نقل کر آئیں ہیں اس لئے ان کی تکرار نہیں کی
البدایہ والنھایہ//ابن کثیر//محقق:عبدالمحسن ترکی//ج:9//ص 234//طبع الاولیٰٰ 1418 ھ ،جز:21 الھجر بیروت //باب:اخبار مقتل حسین
No comments:
Post a Comment