الدین سیوطی نے بھی اپنی کتاب "الخصائص الکبریٰٰ " میں شہادت امام حسین (ع) کے حوالے سے اخبار رسول (ص) کی تخریج کی ہے
باب اس طرح قائم کرتے ہیں: حضرت امام حسین (ع) کی شہادت سے آگاہ فرمانا
حدیث نمبر1: پہلی حدیث حاکم اور بیہقی سے حضرت ام الفضل بنت حارث والی نقل کی ہے (جس کوہم اوپر علام البانی کی تخریج میں نقل کر آئیں ہیں )،اس لئے تکرار نہیں کر رہے
حدیث نمبر 2: یہ حدیث ابن راہویہ ، بیہقی اور ابو نعیم سے نقل کی ہے ،جناب ام سلمہ (رہ) سے ، اس حدیث کو ہم ابن کثیر کی تخریج میں نقل کر آئیں ہیں ،ملاحظہ کریں وہاں
حدیث نمبر 3: یہ بیہقی اور ابو نعیم سے انس بن مالک والی روایت بارش کے فرشتہ والی ہے جس میں فرشتہ خبر شہادت امام حسین (ع) لے کر آتا ہے،مندرجہ بالا سطور میں مراجع کریں
حدیث نمبر 4: ابو نعیم حضرت ام سلمہ (رہ) سے نقل کرتے ہیں کہ امام حسن و حسین (ع) میرے گھر میں کھیل رہے تھے.جبرئیل اترے اور امام حسین (ع) کی طرف اشارہ کر کے کہا: اے محمد (ص) ! آپ (ص) کی امت آپ کے بعد آپ کے فرزند کو شہید کر دے گی. جبرئیل مقتل کی مٹی بھی لائے جسے حضور (ص) نے سونگھا تو فرمایا اس سے کرب و بلا ء کی بُُو آرہی ہے ، پھر فرمایا: اے ام سلمہ ! جب وہ مٹی خون بن جائے تو جان لینا کہ میرا یہ بیٹا شہید کر دیا گیا ہے،چنانچہ میں وہ مٹی ایک شیشی میں محفوظ کر لی
حدیث نمبر 5: ابن عساکر محمد بن عمرو بن حسن سے روایت کرتے ہیں کہ نہر کربلاء کے پاس ہم امام حسین (ع) کے ساتھ تھے .آپ (ع) نے شمر ذی الجوشن کی طرف دیکھا تو فرمایا اللہ اور رسول نے سچ فرمایا.رسول (ع) نے فرمایا تھا : گویا میں ایک چتکبرے کتے کو دیکھ رہا ہوں جو میرے اھل بیت (ع) کا خون پی رہا ہے
اور شمر برص کے مرض میں مبتلا تھا
حدیث نمبر 6: انس بن حارث والی روایت ،جس میں نصرت حسین (ع) کا کہا گیا ہے اوپر ابو نعیم کی تخریج میں ملاحظہ کریں
حدیث نمبر 7: بیہقی سے روایت نقل کی ہے جس میں جبرئیل خاک کربلا رسول اعظم (ص) کو دیکھاتے ہیں ،ملاحظہ کریں مندرجہ بالا سطور میں
حدیث نمبر 8: جنگ صفین جاتے وقت گریہ علی (ع) مقام کربلا پر اور خبر شہادت دینا امام حسین (ع) کی ، ملاحظہ کریں مندرجہ بالا سطور میں
حدیث نمبر 9: ابو نعیم حضرت اصبغ بن نباتہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم امام حسین (ع) کی قبر کے مقام پر پہنچے تو حضرت علی (ع) نے فرمایا:یہاں ان کی سواریاں بیٹھیں گی.یہاں ان کے کجاوے رکھے جائیں گے اور یہاں ان کا خون بہے گا.آل محمد (ع) کے نوجوانوں کو اس میدان میں شہید کیا جائے گا اور آسمان وزمین ان کے غم میں گریہ کناں ہوں گے
الخصائص الکبریٰٰ //جلال الدین سیوطی //ج 2//ص 362//اردو ترجمہ:مقبول احمد//طبع جون 2007، جز:2 ضیاءاالقرآن باکستان//باب:اخبار شہادت امام حسین ع
باب اس طرح قائم کرتے ہیں: حضرت امام حسین (ع) کی شہادت سے آگاہ فرمانا
حدیث نمبر1: پہلی حدیث حاکم اور بیہقی سے حضرت ام الفضل بنت حارث والی نقل کی ہے (جس کوہم اوپر علام البانی کی تخریج میں نقل کر آئیں ہیں )،اس لئے تکرار نہیں کر رہے
حدیث نمبر 2: یہ حدیث ابن راہویہ ، بیہقی اور ابو نعیم سے نقل کی ہے ،جناب ام سلمہ (رہ) سے ، اس حدیث کو ہم ابن کثیر کی تخریج میں نقل کر آئیں ہیں ،ملاحظہ کریں وہاں
حدیث نمبر 3: یہ بیہقی اور ابو نعیم سے انس بن مالک والی روایت بارش کے فرشتہ والی ہے جس میں فرشتہ خبر شہادت امام حسین (ع) لے کر آتا ہے،مندرجہ بالا سطور میں مراجع کریں
حدیث نمبر 4: ابو نعیم حضرت ام سلمہ (رہ) سے نقل کرتے ہیں کہ امام حسن و حسین (ع) میرے گھر میں کھیل رہے تھے.جبرئیل اترے اور امام حسین (ع) کی طرف اشارہ کر کے کہا: اے محمد (ص) ! آپ (ص) کی امت آپ کے بعد آپ کے فرزند کو شہید کر دے گی. جبرئیل مقتل کی مٹی بھی لائے جسے حضور (ص) نے سونگھا تو فرمایا اس سے کرب و بلا ء کی بُُو آرہی ہے ، پھر فرمایا: اے ام سلمہ ! جب وہ مٹی خون بن جائے تو جان لینا کہ میرا یہ بیٹا شہید کر دیا گیا ہے،چنانچہ میں وہ مٹی ایک شیشی میں محفوظ کر لی
حدیث نمبر 5: ابن عساکر محمد بن عمرو بن حسن سے روایت کرتے ہیں کہ نہر کربلاء کے پاس ہم امام حسین (ع) کے ساتھ تھے .آپ (ع) نے شمر ذی الجوشن کی طرف دیکھا تو فرمایا اللہ اور رسول نے سچ فرمایا.رسول (ع) نے فرمایا تھا : گویا میں ایک چتکبرے کتے کو دیکھ رہا ہوں جو میرے اھل بیت (ع) کا خون پی رہا ہے
اور شمر برص کے مرض میں مبتلا تھا
حدیث نمبر 6: انس بن حارث والی روایت ،جس میں نصرت حسین (ع) کا کہا گیا ہے اوپر ابو نعیم کی تخریج میں ملاحظہ کریں
حدیث نمبر 7: بیہقی سے روایت نقل کی ہے جس میں جبرئیل خاک کربلا رسول اعظم (ص) کو دیکھاتے ہیں ،ملاحظہ کریں مندرجہ بالا سطور میں
حدیث نمبر 8: جنگ صفین جاتے وقت گریہ علی (ع) مقام کربلا پر اور خبر شہادت دینا امام حسین (ع) کی ، ملاحظہ کریں مندرجہ بالا سطور میں
حدیث نمبر 9: ابو نعیم حضرت اصبغ بن نباتہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم امام حسین (ع) کی قبر کے مقام پر پہنچے تو حضرت علی (ع) نے فرمایا:یہاں ان کی سواریاں بیٹھیں گی.یہاں ان کے کجاوے رکھے جائیں گے اور یہاں ان کا خون بہے گا.آل محمد (ع) کے نوجوانوں کو اس میدان میں شہید کیا جائے گا اور آسمان وزمین ان کے غم میں گریہ کناں ہوں گے
الخصائص الکبریٰٰ //جلال الدین سیوطی //ج 2//ص 362//اردو ترجمہ:مقبول احمد//طبع جون 2007، جز:2 ضیاءاالقرآن باکستان//باب:اخبار شہادت امام حسین ع
No comments:
Post a Comment