امام حسین نے یزید کی بیعت کیوں نہیں کی

اس سوال کا جواب دینے سے پہلے چند امور کا تجزیہ کرنا لازم اور ضروری ہے تاکہ معلوم ہوجائے وہ اسباب و علل کیا تھے کہ جن کی وجہ سے امام حسین نے یزید کی بیعت کو ٹھکرا دیا، خداکا دین اور اپنے نانا کی شریعت کو بچانے کیلئے اپنی جان کی بازی لگادی سب سے پہلے ہم کو یہ دیکھنا ہے کہ بیعت کے معنی اور مفہوم کیا ہے ؟
بیعت کے لغوی معنی: منتہی الا رب میں بیعت کے معنی۔ عہد و پیمان۔کے لکھے ہیں اور بیعت لفظ باع کا مصدر ہے جس کے معنی ہیں فروخت کر دیا۔ چونکہ خرید و فروش میں دو فریق میں عہد و پیمان ہوتا ہے اور اس معاملہ میں دو چیزیں (ایک دوسرے کے عوض میں )بیچنے اور خریدنے والے کے درمیان منتقل ہوتی ہیں تو اس کے معنی ہوئے طرفین کے درمیان عہد وپیمان اور دو چیزوں کا ایک دوسرے کی طرف منتقل ہونا ۔ جس کو قانونی زبان میں بدل کہتے ہیں ۔کوئی بھی معاملہ بغیر بدل کے جائز نہیں اور جس معاہدۂ بیع کی بنیاد پر بیعت کو قائم کیا گیا ہے اس میں بھی یہی شرط ہوتی ہے معاملۂ بیع قرآن شریف میں اس طرح ذکر ہوا ہے ۔ ومن الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ ۔
اس بیع وشریٰ میں دونوں طرف سے حصول بدل ہے ۔ ایک فریق نے اپنا نفس بیچا اور دوسرے نے اپنی رضامندی اس کے عوض میں عنایت کی لیکن یہ خدا اور بندہ کے درمیان کامعاملہ ہے اگر بادشاہ اور رعایا کے درمیان بھی ہو تو عین مطابق اصول مذہب و قانون ہو گا دوسری بات یہ ہے کہ فریقین کے عہد و پیمان کے جوازکے لئے ان دونوں کی آزاد رای ہونا ضروری ہے اگر جبر و ا کراہ آ گیا توپھر اقرار و عہد و پیمان کی نوعیت و ماہیت بدل جاتی ہے ۔بیعت کی اصل نوعیت اور ماہیت معلوم کرنے سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ اسلام میں حکومت اس عہد و پیمان کے اوپر مبنی ہے جو رعایا اور حاکم کے درمیان ہوتا ہے حاکم وعدہ کرتا ہے کہ میں تمہارے اوپر شرع و سنّت رسول کے مطابق حکومت کرونگا رعایا اقرار کرتی ہے کہ اگر تم نے احکام خدا اور رسول کے مطابق عمل کیا تو ہم تمہارے ہر ایک حکم کی اطاعت کرینگے گویا یہ اطاعت با دشاہ کے اسلامی طرز عمل کے سا تھ مشروط ہے لیکن حکومت کا یہ تخیّل اسلام کے علاوہ کسی اور مذہب یا قانون میں نہیں پایا جاتا ۔دیگر قوانین میں حکومت کی بناء طاقت و جبر کے اوپر ہوتی ہے اسلام میں حکومت کی بنا ء مذہب الہیہ پر ہے ۔اب ہمیں یزید کے طرز عمل کو دیکھنا ہے خود بخود یہ بات واضح و روشن ہو جائیگی کہ امام حسین نے یز یدکی بیعت کیوں نہیں کی تھی۔
تاریخ کے آئینہ میں یزیدکا کردار: یزید کی تصویر ہر ایک تاریخ کی کتاب میں اچھی طرح کھینچی گئی ہے مورّخ ابن کثیر دمشقی نہایت متعصّب مورّخ ہے اور ان لوگوں میں سے ہے جو یہ کہتے ہیں کہ حسینؑ یزید سے لڑ نے کے لئے گئے تھے وہ بھی یہ کہنے پر مجبور ہے کہ :
یزید شراب پینے اور رقص و سرود و شکار میں منہمک رہنے میں بہت مشہور ہو گیا تھا وہ رنڈیوں اور لونڈیوں کی صحبت پسند کرتا تھا، کتّوں اور بندروں کے ساتھ کھیلتا تھا، مینڈھوں اور مرغوں کی لڑ ائی کا شائق تھا، کوئی صبح ایسی نہیں ہوتی تھی کہ وہ شراب سے مخمور نہ اٹھے ، بندر کو علماء کے کپڑ ے پہنا کر ، گھوڑ ے پر بٹھا کر بازاروں میں پھراتا تھا بندروں کو سونے اور چاندی کے ہار پہناتا تھا اور جب کوئی بندر مرتا تو رنج و غم کرتا تھا ۔
(البدایہ والنہایہ فی التاریخ الجزء الثامن ص۵۳۲ ‘ والبلاغ المبین محمد سلطان مرزادہلوی۔حصّہ۲ ‘ص۸۸۶)
نتیجہ :اب جب ہم نے بیعت کی نوعیت ، اسلامی حکومت کی ماہیت اور یزید کی ہیئت معلوم کر لی تواب یہ معلوم کرنا بہت آسان ہو گیا کہ امام حسین ؑ نے ا سکی بیعت کیوں نہیں کی تھی در اصل اسلام میں وہ شخص حاکم نہیں ہو سکتا جو شرع اسلامی کی علانیہ ہتک کرتا ہو اور اس کے ان اوامر و نواہی کی بھی تعمیل نہ کرتا ہو جن میں نہ تاویل کا کوئی موقع اور نہ شبہ کی کوئی گنجائش ہو وہ بیعت طلب کرنے کا حقدا رہی نہ تھا کیوں کہ اس نے اپنی طرف سے کوئی عہد و پیمان نہیں کیا تھا کہ وہ اوامر و نواہی اسلام کے مطابق عمل کریگا اور بیعت میں طرفین کی طرف سے عہد وپیمان اور آزاد رای کا ہونا ضروری ہے لیکن بیعت یزید کی پیشکش میں دونو ں میں سے ایک شرط بھی نہیں پائی جاتی در حقیقت اس کو مطلقا حکومت کا کوئی حق ہی نہیں پہونچتا تھا پھر وہ کس بنیاد پر امام حسین سے بیعت طلب کر رہا تھا بلکہ اس کے بر عکس بیعت لینے کا اصلی حق امام حسین کو تھا کہ آپ کی بیعت کی جاتی۔ پس معلوم ہوا کہ حسین وارث تھے اور یزید غاصب ۔
ا س میں کچھ شک نہیں کہ امام حسین نے بیعت یزید سے نہایت سختی کے ساتھ انکار کیا کیونکہ امام جانتے تھے اور آخر وقت تک جانتے تھے کہ اگر وہ بیعت کر لیں تو پھر تمام مصائب یک لخت دور ہو جائیں گے ، پھر ان کے لخت جگر عزیز و اقارب اور احباب قتل اور اہل حرم تشہیر و رسوائی سے بچ جائیں گے ، لیکن اسلام کا کوئی نام لیوا نہ رہے گا شام سے تو اسلام ختم ہو ہی گیا تھا عرب سے بھی مفقود ہو جاتا اور پھر یزید واقعی کہہ سکتا تھا کہ میں نے اپنے دادا کا بدلہ لے لیا ۔اور پھر ان کے مذہب کو رائج کر دیا لیکن امام حسین کو ایک ایسی چیز کی حفاظت منظور تھی جو اس عظیم الشان فدیٔہ جان کے دیئے بغیر محفوظ نہیں رہ سکتی تھی اوروہ عزیز شے نماز‘ رسول کی شریعت اوراسلام کی حقّانیت تھی جس کو امام نے سجدے میں سرکٹا کرہمیشہ کے لئے زندۂ جاوید کر دیا۔

پہلا شخص جو میری سنت کو تبدیل کرے گا وہ بنی امیہ سے ہوگا

شیخ ناصر الدین البانی نے اپنے سلسلة الأحاديث الصحيحة میں رسول اللہ [ص] کی غیب کی پیشنگوئیوں کے حوالہ سے عنوان قائم کیا ھے جسکے ذیل میں ابن ابی عاصم کے طریق سے ایک روایت کی تخریج کری ھے رسول خدا [ص] نے فرمایا کہ پہلا شخص جو میری سنت کو تبدیل کرے گا وہ بنی امیہ سے ہوگا۔ شیخ البانی نے اس حدیث کی سند کو صحیح کہا ھے جبکہ حدیث کے متن کے حوالہ سے شیخ البانی لکھتے ہیں کہ شاید اس حدیث میں تبدیلی سے خلیفہ کے انتخاب کے طریقہ کار کی تبدیلی اور خلافت کو میراث بنالینا مراد ہو ۔
سلسلة الأحاديث الصحيحة//جلد4//صفحہ329//طبعہ مکتبہ معارف ریاض۔

ہماری نظر میں شیخ البانی کی یہ تاویل فاسد ھے جسکی رکاکت ظاہر ھے کیونکہ سنت رسول [ص] کے اسوہ حسنہ سے تعبیر ھے جسکا خلیفہ کے انتخاب کے طریقہ کار سے دور کا بھی کوئی تعلق نہی ھے۔

Dreadful Crimes of Yazid Ibne Muawiya

As Ahlebait Tv celebrated a yazid murdabaad day, they were being taken to court by noor tv and islam tv . I
was a bit supporised that yazid inspite of knowing the history these people still support yazid Astakfaar. Yazid was there ancester and they inherit their genes from him so no wonder why they don't feel the pain of Ahlebait A.s.
But let me remind you of some the crimes committed by that dreadful Beast Yazid(the hero of the Kafir Zakir Naik)
 
Dreadful Crimes of Yazid Ibne Muawiya
 
The First Dreadful Crime: Killing Abu Abdillah Al-Husain (as).

Yazid son of Muawiya with that inhuman and wicked qualities in his first year of his rule martyred the “Leader of the Youth of the Paradise” Abu Abdullah al-Husain(A.S.) and his family and companions in that tragic state.


The Second Dreadful Crime: Killing and raping thousands of Residents of Madina and Desecrating Masjid Nabavi


In his second year of his rule he created the deplorable incident of “Harrah” which blackened the pages of history. The people of Madinah after the martyrdom of Imam Husain (A.S.) came to know the evils of Yazid and refused to obey him and threw out the agents of Yazid from Madinah.


Yazid on previous advice of his father Muawiya, sent a heartless and bloody old man Muslim ibn Aqbah with a strong army towards the holy tomb of Prophet of Islam (S.A.W.) at Madinah. The army of Yazid in that holy city committed such heinous crimes that the pen is ashamed to describe it.


The army of Yazid confronted the people of Madinah within a mile from Madinah, at a place called “Harrah” in the command of Abdullah ibn Hanzala. A fierce battle took place. The people of Madinah who could not defend themselves took refuge in the tomb sanctuary of Holy Prophet Muhammad (S.A.W.). The Syrian Yazidi army entered Madinah. They broke the sanctity of that holy place and shed the blood of the people so much so that the holy mosque (Masjid Nabawi) was filled with blood which even reached Holy Prophet’s grave.


Their horses impured the Masjid by passing urine and dung. Among the persons who killed were seven hundred people who were famous for piety and nobility. Others who were massacred consisted of ten thousand innocent men, women and children.


The Syrian Yazidi commander left free the army to loot and rape. The shameless Syrian Yazidi army began the plunder and rape. Thousands of girls and women got pregnant those newborns later called “The Children of Harrah”. It is narrated that Yazidi army even committed rape in Masjid un-Nabawi.


A Sample Yazid’s Cruelty to the People of Madinah


Ibn Qutaibah in his book “Al-Imamah va Siyasah” described:


“One of the army man entered a woman’s house who had recently delivered a baby. Her new born baby was sucking milk in the lap of her mother. The man told that lady: Have you got money? She said: I swear God, the Syrian army did not left a single coin for me.


The army man said: Bring some thing for me else I will kill you and your infant.


The woman cried: Woe upon you, this is the child of Prophet’s companion (sahabi). I also gave oath of allegiance to Prophet (S.A.W.) at “Shajara Allegiance”, and pointing her infant told: My child, I swear God, if I have something, I will surely sacrifice upon you”.


Suddenly that accursed man snatched the infant’s leg who was sucking milk and pulled him away from mother’s lap and hit him to the wall. So that the infant’s brain got scattered before her mother’s eyes and spread all over the floor.

Yazeed the accursed one - E- book in Arabic

The lovely 'Shaikhs' of nasibi/wahabis Uthman al-Khamis who claimed that they love Ahlu-bait (a.s) wrote Amirilmuminin before the name of Yazid. They have opened a whole chapter in defence of Yazid b. Muawiyah (la) in his false book "Hiqbah min at-Tarikh". And chapter is named:

خلافة أمير المؤمنين يزيد بن معاوية

"The succession of Amirilmuminin Yazid"
And i'd like to inform you that there are many books which refutes the false attacks of al-Khamis and one of this books is Reply to the book Hiqba min at-Tarikh - Radd al-nafis ala abaṭil ‘Uthman al-Khamis 
Dear Arabic Readers Please feel free to read and download the following book :
  
Yazeed
The second volume of the same book : Yazeed-the accursed one

"Yazid was superior to Abu Bakr, Umar and Uthman"-Sunni References


یزید خلیفہ ابوبکر عمر عثمان سے افضل تھا
یزید سنیوں کا وہ واحد خلیفہ ہے جس کا انتخاب پہلی بار امت کے عام استصواب سے ہوا -

بغض یزید سے دور رہیں ورنہ بغض یزید کی وجہ سے جہنم میں جانا پڑے گا

Muawiya's Enmity towards Ali (A.S)- Video


Origin of the Fast of Ashura and Misconceptions- Sayyid Mahdi Modaressi

The Sayyid speaks about the origin of the fast of Ashura and misconceptions.

Qiyam e Imam Hussain(as) Ghair Muslims Scholars ki Nazar me-Urdu Book

Words of Wisdom from Imam Hussain(AS)


Words of Wisdom From Imam Hussain

Shion Par kya Guzri ? - Urdu Book


Shion Par Kya Guzri? By Agha Mehdi Lakhnavi

Sub Ke Hussain - Urdu Book on Imam Hussain(AS)


Sub Ke Hussain (A.S)

Sky rained blood in Imam Hussain (AS) martyrdom year – Imp doc


By: Bintul Huda
The book the Anglo-Saxon Chronicle, written in year 1954, contains the historical events that occurred to the British nation since the time of Jesus Christ (peace be upon him).
The book mentions for every year the events happened during it until it comes on the mention of the events happened during the year of 685 after Christ and it is the year of 61 Hijri – the year of martyrdom of the grandson of holy Prophet Muhammad (peace be upon him & his progeny), Al-Imam Abi Abdellahil Hussein (peace be upon him) -, then the author mentions that in this year the sky rained blood and the people in Britain found that milk and butter turned to the blood!!! 

Here are pictures from the book and the intended page.

Verdicts of Marajay on AZADARI for Imam Hussain (AS)

Ayatullah Khoei
Here are some of hundreds of Fatawa, or verdicts, by eminent marajay of Shiite World regarding Azadari of Chief of Martyrs:

Grand Ayatullah ash-Sheikh Muhammad Hussain an-Naa’ini
(The teacher of the Marajay of the holy city of Najaf)

“There is no doubt as to the permissibility of the beating of the chest and the face with the hands to the point of redness or blackness (of the chest or the face). This is also extended to the lashing of the shoulders and the back with chains to the extent mentioned (above), and even if this led to bleeding. As for causing the bleeding of the head by sword beating, this is also allowed provided it does not lead to endangering harm, such as unstoppable bleeding or harm to the scull, etc. as it is known amongst the experts in doing this (hitting on the head).”

The above Fatwa by Grand Ayatullah ash-Sheikh Muhammad Hussain an-Naa’ini was endorsed and signed by the following eminent Marajay:

Ayatullah al-Udhma as-Seyyid Mohsen al-Hakim,
Ayatullah al-Udhma as-Seyyid Muhammad Kaadhem al-Shari’at Madari,
Ayatullah al-Udhma as-Seyyid Abd-el-A’la as-Sabzewary,
Ayatullah al-Udhma as-Seyyid Abul-Qassim al-Kho’i,
Ayatullah al-Udhma as-Seyyid Muhammad Ridha al-Gulpaygani,
Ayatullah al-Udhma as-Seyyid Ali al-Hussaini as-Seestani,
Ayatullah al-Udhma as-Seyyid Muhammad Saadiq ar-Rouhani,
Ayatullah al-Udhma al-Mirza Jawaad al-Tabrizi,
Ayatullah al-Udhma as-Sheikh Hussain al-Waheed al-Khurasani
And many other Maraje’ and eminent scholars…

Ayatollah al-Udhma al-Seyyid al-Kho’i
(The former leader of the Hawzah of the holy city of Najaf)

 
Question: Is there any problem with causing the bleeding of the head – TATBIR – as it is practiced, to express one’s grief about the martyrdom of our Imam Hussain peace be upon him, assuming there is going to be no permanent harm?

Answer: There is no problem with that, given the assumption made in the question, and Allah knows best.

Question: You stated that there is no problem in causing the bleeding of the head – known as TATBIR – if it does not lead to harm. It is said that it is not more than a permissible act, then can TATBIR be MUSTAHAB – desirable – if the intention was the upholding and honouring the Sha’a’er – signs of Allah – and sympathy with the Ahl-ul-Bayt, peace be upon them?

Answer: Most probably Allah Almighty would give thawab – reward (the individual) – for sympathising with the Ahl-ul-Bayt if the intention is sincere.

Grand Ayatullah as-Seyyid ash-Shirazi
Question: Some individuals say that I do not see shedding my tears as enough to express my grief for Imam Hussain (AS), his household and his followers on the day of Ashura. So is hitting myself with sword and injuring myself is allowed?

Did Imam Hussein (A.S) Know He Would Be killed?

 by
Ali Jaffri
12-04-2012 at 11:37 PM (2 Views)
 
A Sunni brother mentioned:

 Imam Hussein (A.S) was truthful in his determination to change the munkar, but he was adviced by the likes of Ibn Abbas and Ibn Umar that he was overoptimistic with the people of Iraq and their help. Hussein, being a human who is not ma3soom like the prophets, exercised his Ijtihad.
Our Reply : 
Based on what is even reported by the Sunnis, Imam Hussein knew that he will be killed in Ashura in Karbala, and yet he went forward. Not only Imam Hussein, but also all the Prophets of God knew about the detail of this catastrophe. From Adam, to Noah, to Moses, to Zakariyya, to Yahya (John), to Muhammad, all cried for Imam Hussein (A.S) and remembered him on the day of Ashura.
Imam Hussein, before he leaves Medina, saw the Messenger of Allah in dream who told him:

    "Verily Allah willed to see you martyred. Verily Allah willed to see your family captives" 
 
He knew that he will be killed where and how. There was no error in his part or what you called overestimation of the people of Iraq. A person who goes to a battle which has an uncertain ending, never takes his family, women, and children with him, and never put their lives in to jeopardy. But Imam Hussein did all that, knowing all the tragic events which will happen to them from setting their tents on fire (by the soldiers of Yazid) to plundering them and moving them from town to town. But he took with him women and children because they were supposed to deliver a message to the people of each town and to wake them up from their deep sleep. No doubt that the event of Karbala was a turning point in the destiny of the religion of Islam, by which the religion was immuned form annihilation. Individuals, however, are not immune from going astray. But the blast in Karbala and its inspiring effects on the hearts of people never let Islam to be eradicated.

    Another brother mentioned that if one knows that by going to certain place, he would be certainly killed, the going to that place is considered to be suicide, and as such, how could Imam Imam-Hussein go toward Karbala if he knew that he would be killed?

    The above question is interesting. Imam Hussein knew where and how he will be killed and who will kill him. This was the case for the other Imams of Ahl-ul-Bayt as well. Even Sunnis narrated that the Prophet (PBUH) told Imam Ali who kills him and when will he be killed. But none of them avoided what Allah foreordained. Thus Imams having the knowledge of when they die is confirmed by both Sunni and Shia.
    It should be noted that the prophets and Imams share with the rest of humanity the means for obtaining knowledge which Allah has given: the senses, the intellect, etc. They also possess special powers and means which other people do not have. In carrying out the commands of Allah in which people have also responsibility, and likewise in ordinary behavior, the prophets and Imams only make use of the first way of knowing, that is the commonly available means. The second means (extraordinary means) is only used by them in duties and works which are connected with their position of prophet hood and Imamate.
    Thus in matters such as knowing the beginning of the month, passing judgment, finding out if something is unclean or pure, etc., they make use of ordinary means such as sighting of the moon, and so forth, which anyone else employs. The extraordinary means of knowledge cannot be the basis for their action (unless in some rare circumstances when Allah wishes otherwise), and what they volitionally do must be determined by the means available to everyone. In other words, the act of Imam is based on the conclusion of pieces of evidences which can be obtained by the ordinary human beings, and not by the information related to what Allah has foreordained, otherwise a contradiction would arise: For instance, Allah foreordained that Imam Ali be killed by Ibn Muljam (LA) in the Mosque on a specific date, but since Imam Ali knows this via an extraordinary means of knowledge given by Allah, if he avoids the Mosque, he would have gone against what Allah foreordained which is impossible.
 Likewise, Imam Hussein (A.S) though knew most of the people of Iraq will not follow him, he did his duty by answering their unanimous call. Imam Hussein sent his agent, Muslim Ibn Aqeel to Kufa, since he wanted to do the investigation as an ordinary human being does. This is while he knew the situation in Kufa by extraordinary means of knowledge and that Muslim Ibn Aqeel will be killed, yet he was not supposed to act based on what is concealed from an ordinary human being. He acts based on the extraordinary means of knowledge only if Allah wishes so and such circumstances are rare.

Thus, such extraordinary knowledge has spiritual aspect as being the Representative of Allah (Khlifatullah), and the reason for it must be sought on this level, and it is not for the purpose of influencing and controlling the events on the level of ordinary understanding.

    Source: al-islam.org

Yazeed & Surat-ul-kauthar

We find in surat ul kauthar

إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْأَبْتَرُ
Surely your enemy is the one who shall be without posterity,
keep this thing in mind; and read what the greatest Muawiya lover ibn kathir wrote

فمنهم معاوية بن يزيد بن معاوية يكنى أبا ليلى، وهو الذي يقول فيه الشاعر‏:‏

إني أرى فتنة قد حان أولها * والملك بعد أبي ليلى لمن غلبا

وخالد بن يزيد يكنى أبا هاشم كان يقال‏:‏ إنه أصاب علم الكيمياء، وأبو سفيان، وأمهما أم هاشم بنت أبي هاشم بن عتبة بن ربيعة بن عبد شمس‏.‏

وقد تزوجها بعد يزيد بن مروان بن الحكم وهي التي يقول فيها الشاعر‏:‏

أنعمي أم خالدٍ * ربَّ ساعٍ كقاعد

وعبد العزيز بن يزيد ويقال له‏:‏ الأسوار، وكان من أرمى العرب، وأمه أم كلثوم بنت عبد الله بن عامر وهو الذي يقول فيه الشاعر‏:‏

زعم الَّناس أنَّ خير قريشٍ * كلهم حين يذكرون الأساور

‏(‏ج/ص‏:‏ 8/60‏)‏

وعبد الله الأصغر، وأبو بكر، وعتبة، وعبد الرحمن، والربيع، ومحمد، لأمهات أولاد شتىَّ‏.‏

ويزيد، وحرب، وعمر، وعثمان‏.‏

فهؤلاء خمسة عشر ذكراً، وكان له من البنات‏:‏ عاتكة، ورملة، وأم عبد الرحمن، وأم يزيد، وأم محمد، فهؤلاء خمس بنات‏.‏

وقد انقرضوا كافة فلم يبق ليزيد عقب، والله سبحانه أعلم‏.‏

http://www.al-eman.com/Islamlib/view...251&CID=133#s1
So basically, he is enumerating the sons and daughters of yazeed paleed

here is summary
Sons
1-mawia bin yazeed
2-khalid bin yazeed
3-abu sufian
4-abdullah
5-abdullah asghar
6-umar
7-abu bakar
8-atba
9-rabi
10-mohammad
11- yazeed
12-harb
13- umar
14-uthman
15-abdul aziz
Daughters

1-atika
2-ramla
3-um abdur rehman
4-um yazeed
5-um mohammad
Now

pay attention to these words
وقد انقرضوا كافة فلم يبق ليزيد عقب، والله سبحانه أعلم‏.‏
no doubt, all of these got extinct/died, and yazeed did not leave behind anything; and allah is great and the most knowledgeable

All about Yazeed(LA) paleed....

we start with this narration from al-bidaya wa an nihaya;

وقد قال الإمام أحمد‏:‏ حدثنا أبو عبد الرحمن، ثنا حيوة، حدثني بشير بن أبي عمرو الخولاني‏:‏ أن الوليد بن قيس حدثه أنه سمع أبا سعيد الخدري يقول‏:‏ سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول‏:‏ ‏(‏‏(‏يكون خلفٌ من بعد ستين سنة أضاعوا الصلاة واتبعوا الشهوات فسوف يلقون غياً، ثم يكون خلف يقرأون القرآن لا يجاوز تراقيهم، ويقرأ القرآن ثلاثة مؤمن ومنافق وفاجر‏)‏‏)‏‏.‏

‏(‏ج/ص‏:‏ 8/253‏)‏

فقلت للوليد‏:‏ ما هؤلاء الثلاثة‏؟‏

قال‏:‏ المنافق كافر به، والفاجر يتأكل به، والمؤمن يؤمن به

http://www.al-eman.com/Islamlib/view...51&CID=132#s12
Abu Saeed said that Holy Prophet said that after 60th year, their will be men who will miss salat, follow lust and will be thrown in hell; then there will be men who will recite quran, but it will not pass their throats, and there will be three people who would recite quran, momin-monafiq-fajir;
narrator asked waleed what is this?
he said that monafiq will negate it, fajir will try to eat thru it/earn money; and momin will believe in it

Khilafat-o-Mulookiyat BY `Abul Ala Maududi about Imam Hussain (AS) and Yazid-Scan Pages


Muawiya aur Yazeed in Al-Bidaya wal-Nihaya. -Urdu

Imam Al-Nawasib, Ibn Kathir, had written  in Al-Bidaya wal-Nihaya. 



Yazeed la'een-واقع ِحرہ

آج کے دور کے نواصب بھرپور کوشش کرتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح اپنے جد یزید (لعین) کو قتل ِحسین کے الزام سے بچالیا جائے لیکن وہ یہ حقیقت بھول جاتے ہیں یزید نے صرف آل ِمحمد و اصحاب کے قتل کا گناہ انجام نہیں دیا بلکہ اس ملعون کی تمام زندگی کبائر گناہ میں ڈوبی ہوئی تھی اور سانحہ ِکربلا کے بعد واقعہ ِحرہ جس کے دوران جو حرکات یزید اور یزیدی لشکر نے انجام دیں، انہیں بیان کرتے ہوئے کئی عمائے اہل ِسنت کے ہاتھ کانپ اٹھے ہیں۔

علامہ ابن حزم جو کہ مسلک ِاہل ِسنت اور خصوصا ْسلفی اور اھل حدیث طبقہ میں معتبر عالم سمجھے جاتے ہیں اور انہیں "امام الجلیل ،المحدث الفقیہ ،الاصولی،قوی العارضہ،شدید المعارضہ،بالغ الحجت،صاحب تصنیف ،مجدد القرن الخامس" جیسے القابات سے نوازہ جاتا ہے، یزید کے متعلق لکھتے ہیں:


یزید بن معاویہ سے اس کے والد کے انتقال ہونے پر بیعت کی گئی .اس کی کنیت ابوخالد تھی. حسین بن علی بن ابی طالب (ع) اور عبداللہ بن زبیر بن العوم نے اس کی بیعت سے انکار کیا ،پھر امام حسین علیہ السلام والرحمہ تو کوفہ کی طرف نہضت فرماگئے اور کوفے میں داخل ہونے سے پہلے ہی آپ (ع) کو شہید کر ڈالا گیا. حسین (ع) کی شہادت عثمان کی شہادت کے بعد اسلام میں تیسری مصیبت اور عمر بن خطاب کی شہادت کے بعد چوتھی مصیبت اور اسلام میں رخنہ اندازی ہے کیونکہ حسین (ع) کی شہادت سے مسلمانوں پر علانیہ ظلم توڑا گیا،اور عبداللہ بن زبیر نے مکہ معظمہ جا کر جوار الہیٰٰ میں پناہ لی. اور وہیں مقیم ہوگئے . یزید نے مدینہ نبوی حرم رسول اللہ (ص) اور مکہ معظمہ کیطرف جو اللہ تعالیٰٰ کا حرم ہے .اپنی فوجیں لڑنے کے لئے بھیجیں . چنانچہ حرہ کی جنگ میں مہاجرین اور انصار جو باقی رہ گئے تھے .ان کا قتل عام کیا . یہ حادثہ فاجعہ بھی اسلام کے بڑے مصائب اور اس میں رخنہ اندازمیں شمار ہوتا ہے کیونکہ افاضل مسلمین ،بقیہ صحابہ اور اکابر تابعین میں بہترین مسلمان اس جنگ میں کھلے دھاڑے ظلما`` قتل کر دیئے گئے اور گرفتار کر کے ان کو شہید کر دیا گیا.یزیدی لشکر کے گھوڑے رسول اللہ (ص) کی مسجد میں جولانی دکھاتے رہے اور "ریاض الجنہ" میں آنحضرت (ص) کی قبر اور آپ (ص) کے منبر مبارک کے درمیان لید کرتے اور پیشاب کرتے رہے . ان دنوں مسجد نبوی میں کسی ایک نماز بھی جماعت نہ ہوسکی اور نہ بجز سعید المسیب کے وہاں کوئی فرد موجود تھا انھوں نے مسجد نبوی کو بالکل نہ چھوڑا اگرعمرو بن عثمان بن عفان اور مروان بن الحکم (یزید کے سالار لشکر) مجرم مسلم بن عقبہ کے سامنے یہ شہادت نہ دیتے کہ یہ دیوانہ ہے تو وہ ان کو بھی ضرور مار ڈالتا اور اس نے اس حادثہ میں لوگوں کو اس پر مجبور کیا کہ وہ یزید بن معاویہ سے اس شرط پر بیعت کریں کہ وہ اس کے غلام ہیں چاہے وہ ان کو بیچے ،چاہے ان کو آزاد کرے اور جب اس کے سامنے ایک صاحب نے یہ بات رکھی کہ ہم قرآن و سنت رسول (ص) کے حکم کے مطابق بیعت کرتے ہیں تو اس نے ان کے قتل کا حکم دیا اور انکو گرفتار کر کے فورا`` قتل کر دیا گیا .اس مسرف یا مجرم مسلم بن عقبہ نے اسلام کی بڑی بے عزتی کی .مدینہ منورہ میں تین دن برابر لوٹ مار کا سلسلہ جاری رہا ، رسول اللہ (ص) کے صحابہ کو ذلیل کیا گیا اور ان پر دست دارازی کی گئی .ان کے گھروں کو لوٹا گیا ،پھر یہ فوج مکہ معظمہ کا محاصرہ کیا گیا اور بیت اللہ پر منجنیق سے سنگباری کی گئی . یہ کام حصین بن نمیر کی سر کردگی میں شام کے لشکروں نے انجام دیا جس کی وجہ یہ تھی کہ مجرم بن عقبہ مری کو تو جنگ حرہ کے تین دن بعد ہی موت نے آدبوچا تھا اور اب اس کی جگہ سالار لشکر حصین بن نمیر ہو گیا تھا اور اللہ تعالی ٰٰ نے یزید کو بھی اسی طرح پکڑا جس طرح وہ غالب قدرت والا پکڑتا ہے .چنانچہ واقعہ حرہ کے بعد تین ماہ سے کم ، اور دو ماہ سے زائد کی مدت میں موت کے منہ میں چلا گیا اور یزیدی لشکر مکہ معظمہ سے واپس چلے گئے .یزید کی موت 15 ربیع الاول 64 ھجری کو واقع ہوئی .اس وقت اس کی عمر کچھ اوپر تیس سال تھی . اس کی ماں کا نام میسون بنت بجدل کلبیہ تھا.یزید کی مدت حکمرانی کل تین سال آٹھ ماہ اور کچھ دن تھی
جوامع السیرہ ،رسالہ :اسماء الخلفاء و والولاۃ و ذکر مددھم، ص 357(دارالمعارف مصر)۔


Daarul Uloom Deoband Fatwa for Yazeed proves that they are Yazeedis!!!

 
I don't know why the hell they want to prove that YAZEED (Lanatulah Alaih) was innocent and among Taba'een. Shame on supporters & promoters of Yazeed.

Khuda insab ko inke jadd Yazeed ke sath mehshoor farmaye!

عجیب تیری سیاست عجیب تیرانظام
یزید سے بھی مراسم حسین کو بھی سلام

***Hussainiyat zindabad***
      Yazeediat murdabad

امام حسین پر رونے کا ثواب جنت ہے :فضائل الصح



امام حسین پر رونے کا ثواب جنت ہے :فضائل الصحابہ ،امام احمد

حدثنا أحمد بن إسرائيل قال رأيت في كتاب أحمد بن محمد بن حنبل رحمه الله بخط يده نا اسود بن عامر أبو عبد الرحمن قثنا الربيع بن منذر عن أبيه قال :
كان حسين بن علي يقول من دمعتا عيناه فينا دمعة أو قطرت عيناه فينا قطرة اثواه الله عز و جل الجنة

یعنی

:حسین بن علی [علیہا السلام ] فرمایا کرتے تھے جو کوئی ہمارے اوپر ایک آنسو بہائے یا ایک قطرہ اشک بہائے خدا وند اس کا اجر ،جنت قرار دیگا


فضائل الصحابة
ج 2 ص 675
المؤلف :
أحمد بن حنبل أبو عبد الله الشيباني
الناشر :
مؤسسة الرسالة - بيروت
الطبعة الأولى ، 1403 - 1983

تحقيق :
د. وصي الله محمد عباسFor Scan Pages See Below

Evidence of chest beating from Sunni References

Viewers are requested to note that references are from referred Sunni Books

Who Killed Hussain? - Maulana Syed Muhammad Rizvi

This is our reply to accusation that Imam Hussain(as) was killed by Shias 
It is better for all the Viewers to watch the whole video, if not possible watch at least from 30.00mins onwards. Imam Hussain(as) addressed Yazidi in his last speech by calling them "O Shias of Aale Abi Sufyan". Yes Shias Killed Imam Hussain(as) but they were Shias(Follower) of Abu Sufyan. So those who killed Imam Hussain(as) were Shias of Abu Sufyan and those who got killed were Shias of Ali and Shias of Ali were in minority.

Urdu Version from 41.00mins onwards...

 We are not able to find any valid sources from the history of Islam that affirm that at the time of Martyrdom of Imam Hussain (as) the majority of Kufans were Imami Shias on the contrary we find numerous sources that tell us clearly that the majority of Kufans were followers of Uthman bin Affan. Allamah Yaqoot Hamawi is a famous Sunni scholar who wrote ‘Majma ul Buldaan’. This book contains a detailed history of different cities under Islamic rule. It contains a history of Kufa in its Volume 7 pages 295 – 300. He does not mention a single instance, that would suggest that Kufa was a Shia Imami city.( Extracted from the below given link
For more detail on this please visit : http://en.shiapen.com/comprehensive/who-killed-imam-hussain.html

Accusation against Shias are wrong- Maulana Ishaq

Jo Log ye Kehte Hain .........

 "Ke hum Zinda.o.Javed ka matam nahin kartae"


Our Reply :



"Mazloom hi Mazloom ko rotae hain jahan main,
 
Zalim kabhi Mazloom ka matam nahin kartae,
 
Apna koi mar jae tu rotae hain tarap kar,
 
Par aale nabi S.A.W.W ka gham nahin kartae,
 
Himmat hai tu mahshar main yeh kehna paighamber sae,
 
Ke hum Zinda.o.Javed ka matam nahin kartae"


Note : Humara ye maanna hai k upar diye hue ashaar Allama Iqbal ke nahi balki Mufti Taqi Usmani Deobandi k hain
Waise Allama Iqbal ka Azadaari Imam Hussain k baare me ye kehna tha......
 علامہ اقبال اور ماتم حسین
آج کل یزید کو امیر المومنین کہنے والے مکتب دیوبند کے کچھ ناصبی پیروکار علامہ اقبال کے نام سے شعر گھڑ کر نواسہ رسول حضرت امام حسین کی عزاداری اور ماتم کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں
جھوٹی روایتیں گھڑ کر کے رسول الله سے منسوب کرنا ابو ہریرہ کی سنت ہے
ابو هریره کے ذریعه بڑی تعداد میں روایتیں نقل کر نے پر حضرت عمر بن خطاب نے اس کو کوڑے مارے اور کہا : اے ابو هریره حد سے زیاده روایتیں نقل کرتے هو، مجهے ڈر لگتا هے که کهیں رسول خدا صلی الله علیه وآله وسلم پر جھوٹ اور افترا باندهو گے ، اس کے بعد اس کو انتباه کیا که اگر رسول خدا صلی الله علیه وآله وسلم سے روایتیں نقل کر نے کو ترک نه کیا تو اسے اپنے وطن لوٹا دے گا
صحیح بخاری ، ج٢، کتاب بدی الخلق ص ١٧١; مسلم بن حجاج نیشا بوری ، صحیح مسلم ، ج١،ص٣٤; ابن ابی الحدید معتزلی ، شرح نهج البلاغه ، ص٣٦٠; ذهبی ، سیر اعلام النبلاء ، ج٢، ص ٤٣٣و ٤٣٤; متقی هندی ، کنز العمال ، ج٥، ص٢٣٩ ;ح ٤٨٥٧;امام ابو جعفر اسکافی ، به نقل از شرح نهج الحمیدی ، ج١،ص٣٦٠-
الشیخ محمود ابو ریه ، شیخ المضیره ابو هریره ، ص١٠٣; الشیخ محمود ابوریه ، اضواء علی السنۃ المحمدیۃ ، ص١٩٥; سید شرف الدین موسوی عاملی ،ابوهریره ،ص١٣٦-
ابو ہریرہ اور اس جیسے دوسروں کو معاویہ نے بہت مال انعام دیا تاکہ معاویہ اور بنو امیہ کے حق میں اور حضرت علی و اہلبیت کے خلاف جھوٹی روایتیں گھڑے
پاکستان میں ابو ہریرہ جیسے لوگوں میں اوریہ مقبول جان ،جاوید چودھری ، ڈاکٹر صفدر محمود اور نسیم حجازی شامل ہیں جو تاریخ کو مسخ کرنے میں کمال رکھتے ہیں
ابو ہریرہ کی اسی سنت کو آج کے دور میں ناصبی تکفیریوں نے زندہ کیا ہے سنی اور شیعہ کا اتفاق ہے کہ ناصبی وہ مردود ہے جو حضرت علی اور آل محمد سے بغض رکھتا ہو جیسا کہ ابن خلدون، ابن تیمیہ، ابو ہریرہ، معاویہ ، ابو سفیان و یزید یا آج کے دور میں امین احسن اصلاحی، جاوید غامدی، ذاکر نائیک ، فرحت ہاشمی، رفیع عثمانی، تقی عثمانی، دار العلوم دیوبند، سپاہ صحابہ، طالبان، اسرار احمد وغیرہ
حال ہی میں ہندوستان میں دیوبند کے سب سے بڑے اور قدیم ادارے دار العلوم دیوبند نے فتویٰ جاری کیا ہے جس میں یزید کو امیر المومنین اور رحمہ الله کہنے کو جائز قرار دیا گیا ہے
یہی وجہ ہے کہ آج کل پاکستان میں موجود دیوبندی دہشتگرد امام حسین کے پیروکار سنی بریلوی اور شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں تحقیق کے مطابق پاکستان میں ہونے والی تمام تر دہشت گردی میں ہونے والے ہر دس میں سے نو واقعات میں دیوبندی دہشت گرد ملوث ہیں تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کی دو بڑی جماعتیں ہیں یعنی طالبان اور سپاہ صحابہ جو در حقیقت ایک ہی دیوبندی تنظیم کے دو نام ہیں
تقی عثمانی کے شعر اقبال کے نام سے گھڑ دیے واہ تکفیری دیوبندی واہ
آج کل یزیدی ناصبی دیوبندی گروہ سپاہ صحابہ طالبان کے کچھ حامی سنت ابو ہریرہ کو زندہ کرتے ہوۓ اقبال سے مندرجہ ذیل شعر منسوب کر کے پھیلا رہے ہیں
نہ عشق حسین نہ ذوق شہادت / غافل سمجھ بیٹھا ہے ماتم کو عبادت
روئیں وہ جو منکر ہیں شہدات حسسیں کے / ہم زندہ و جاوید کا ماتم نہیں کیا کرتے
اوپر دیے گئے دونوں اشعار اصل میں مفتی تقی عثمانی دیوبندی نے اقبال کے نام سے مشہور کر دیے تھے جن کو بعد میں سپاہ صحابہ کے تکفیری دیوبندیوں نے خوب پھیلایا – یہ دونوں اشعار اصل میں اقبال کے نام سے منسوب جھوٹ کا پلندہ ہیں لیکن سنت ابو ہریرہ کے مطابق سب چلتا ہے
جواب غزل کے طور پر ھمارے ایک دوست اقبال فاروقی نے ہمیں کراچی سے کچھ شعر ارسال کیے ہیں ان کو نوٹ کر لیں اور بوقت ضرورت یزیدیوں پر استعمال کریں
موسیٰ و فرعون ، علی و معاویہ / حق و باطل کی پرانی جنگ ہے
( اقبال)
سفیان و معاویہ و یزید / کرگئے اسلام کی مٹی پلید
( اقبال)
ماتم حسین افضل عبادت ہے / اس کی مخالفت یزیدیوں کی شرارت ہے
( اقبال)
تکفیری و دیوبندی و ناصبی / کاذبی و کاذبی و کاذبی
( اقبال)
ہم مخالف نہیں ماتم حسین کے اے اقبال / بو ہریرہ والوں کی شرارت ہے
( اقبال)
تکفیری دیوبندیوں کے لئے نوٹ : جس کتاب میں اقبال نے ماتم حسین کے خلاف شعر لکھا ہے اسی میں اگلے صفحے پر یہ شعر بھی موجود ہیں کتاب کھول کر دیکھ لیں

Matam and Azadari - Very Informative Urdu Book







Musannif ni Matam e Hussain ko Ahadees (Sunat e Rasool), Sonat e Ahlibait our Sonat e Sahaba se sabit kia hai. Our Mulve Israr our dosri tamam munafikeen ki mun hamisha hamihsa kileye band kar deye hain.
 

Why Shias do Matam ? - Urdu Book


Matam aur Sahaba (Urdu) Baraheen e Matam ki tarah is kitab main bhe Musannif ni Matam e Hussain ko Ahadees (Sunat e Rasool), Sonat e Ahlibait our Sonat e Sahaba se sabit kia hai. Our Mulve Israr , Qari Mazhar, Qari Ghulam Rasool our dosri tamam Munafiqeen ko mun toor jawab deya hai.

Children of Yazeed

Us Ka Koee Yazeed (LA) Sa Rishta Zaroor Hai...
Jis Ko Bhee Lag raha Hai Bura Matam-e-Hussain (AS).

Shias did not kill Imam Hussain (A.S.)-Maulana Ishaq