آ دیکھ میرے غازیؑ , اونچا ہے علم تیرا

آ دیکھ میرے غازیؑ , اونچا ہے علم تیرا
دل سینے میں جب تک ہے , بھولے گا نہ غم تیرا

زینبؑ کی دعا بن کر , ایک وقت وہ آئے گا
ہر گھر پہ سجا ہو گا , عبّاسؑ علم تیرا

آ جاتی ہیں زہراؑ بھی , زینبؑ بھی زیارت کو
جب آٹھ محرّم کو , اٹھتا ہے علم تیرا

تابوت جب اٹھتا ہے , شبیرؑ کا اے غازیؑ
تابوت کے آگے بھی , چلتا ہے علم تیرا

وہ کون سے صدمے تھے , شہ ٹوٹ گئے جس سے
اک درد تھا زینبؑ کا , اور دوسرا غم تیرا

پرچم کا پھریرا تھا , یا آس تھی زینبؑ کی
زینبؑ کے کلیجے سے , غم کیسے ہو کم تیرا

بازار میں زنداں میں , دربار میں ہر لمحہ
زینبؑ کی تو سانسوں پہ , تھا نام رقم تیرا

جب بہہ گیا سب پانی , تب سانس تیری ٹوٹی
تھا سینے کے اندر یا , مشکیزے میں دم تیرا

آواز تیری سرور , شبّیرؑ سے وابستہ
عبّاسؑ سے وابستہ , ریحان قلم تیرا

No comments:

Post a Comment