عالمی اسمبلی کے جنرل سیکریٹری نے گزشتہ روز امام
حسین علیہ السلام کے یوم ولادت پر ہونے والے ایک جشن میں خطاب کرتے ہوئے
امام حسین علیہ السلام کو عزت اور شجاعت کا مظہر قرار دیا۔
حجۃ الاسلام و المسلمین جناب اختری صاحب نے سورہ ھل اتیٰ میں اہلبیت علیہم
السلام کی شان میں نازل شدہ آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: جبریل امین
نے یہ سورہ جو حضرت علی، حضرت فاطمہ، امام حسن اور امام حسین علیہم السلام
کی شان میں نازل ہوا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ پر اتارا۔ یہ سورہ اس
وقت نازل ہوا جب اہلبیت(ع) نے تین دن روزے رکھے اور ہر روز افطاری کے وقت
اپنا مختصر سا کھانا جو افطاری کے لیے تیار کیا ہوتا تھا فقیر، یتم اور
اسیر کو دے دیا اور خود پانی سے افطار کر لیا۔ تیسرے دن اہلبیت(ع) کی اس
فداکاری اور جانثاری کے بدلے میں بہشت سے غذا آئی اور اسے سات دن تک تناول
کیا۔ خداوند عالم نے اس طریقے سے حضرت علی علیہ السلام اور ان کے گھر والوں
کی قدر دانی کی اور پیغمبر اکرم (ص) کے قلب نازنین کو تسلی بخشی۔
انہوں نے امام حسین علیہ السلام کی ایک حدیث بیان کی جس میں آپ نے فرمایا:
’’اگر کوئی شخص خدا کی معصیت کر کے اپنے مقصد تک پہنچنے کی کوشش کرے تو وہ
اس عمل سے نہ صرف اپنے مقصد کو نہیں حاصل پائے گا بلکہ اس کے برخلاف برے
نتائج کا اسے سامنا کرنا پڑے گا‘‘۔
اہلبیت(ع) عالمی اسمبلی کےجنرل سیکریٹری نے امام حسین علیہ السلام کے نزدیک
عزت نفس کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایک شخص امام حسین علیہ
السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے مدد کی درخواست کی۔ امام علیہ
السلام نے اس وجہ سے کہ اس کو شرمندگی کا احساس نہ ہو فرمایا: تم جو کچھ
مجھ سے مانگنا چاہتے ہو اسے لکھ کر مجھے دو۔ اس شخص نے اپنی مشکلات کو لکھا
کہ وہ کسی شخص کا مقروض ہے اور امام سے مطالبہ کیا کہ آپ اسے کچھ دن مہلت
دلوائیں تاکہ وہ اس کا قرض چکا سکے۔ امام علیہ السلام نے اس کے جواب میں
فرمایا: میں تمہیں اس قرض کے دگنا مال عطا کرتا ہوں تاکہ تم اس کا قرض بھی
دے سکو اور باقی مال سے اپنی زندگی کے لیے کاروبار کر سکو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment