بحار میں امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے کہ آپ علیہ السلام نے فرما
سرزمین کربلا وہ زمین ہے جس میں اللہ نے حضرت مُوسیٰ علیہ السلام کو کلیم بنایا۔ حضرت نوح علیہ السلام کی مناجات سُنی ، یہ (کربلا) اللہ کی محترم زمین ہے۔ اگر یہ مقدس ترین زمین نہ ہوتی تو اللہ اسے اپنے اولیاء کا امین، انبیاء کی گزرگاہ نہ بناتا۔
سرزمین کربلا وہ زمین ہے جس میں اللہ نے حضرت مُوسیٰ علیہ السلام کو کلیم بنایا۔ حضرت نوح علیہ السلام کی مناجات سُنی ، یہ (کربلا) اللہ کی محترم زمین ہے۔ اگر یہ مقدس ترین زمین نہ ہوتی تو اللہ اسے اپنے اولیاء کا امین، انبیاء کی گزرگاہ نہ بناتا۔
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا کربلا جا کرہمارے مزارات کی زیارت کیا کرو۔اور تمام شیعوں سے کہہ دو کہ کربلا جائیں اور امام(حُسین)علیہ السلام کی زیارت کریں۔
فرزندِ رسول ص کی زیارت سے غم دُود ہوتے ہیں۔ زائر جل کر اور ڈوب کر نہیں مرتا۔زائرِ حُسین علیہ السلام کو درندے اذیت نہیں دیتے۔
جو بھی آپ کی امامت کے قائل ہیں اس پر فرض ہے کہ کربلا کی زیارت کو جانا۔اگر کوئی شخص ہر سال حج کر کے مرے اور فرزند رسول ص کی زیارت نہ کرے تو حقوق نبویہ میں سے ایک بہت بڑے حق کا تارک محشور ہو گا۔ ہر مسلمان پر اللہ کی طرف سے حق امام حُسین علیہ السلام واجب ہے۔
No comments:
Post a Comment